Saturday, December 12, 2015

وہ درجن بھر مہینوں سے

وہ درجن بھر مہینوں سے
سدا ممتاز لگتا ہے
دسمبر کس لئے آخر
ہمیشہ خاص لگتا ہے
بہت سہمی ہوئی صبحیں
اداسی سے بھری ہوئی شامیں
دوپہریں روئی روئی سی
وہ راتیں کھوئی کھوئی سی
گرم دبیز شالوں کا
وہ کم روشن اجالوں کا
کبھی گزرے حوالوں کا
کبھی مشکل سوالوں کا
بچھڑ جانے کی مایوسی
ملن کی آس لگتا ہے
دسمبر کس لئے آخر
ہمیشہ خاص لگتا ہے

No comments:

Post a Comment