Monday, March 2, 2015

تم بن جیا جائے کیسے

تم بن جیا جائے کیسے
کیسے جیا جائے تم بن
صدیوں سی لمبی ہیں راتیں
صدیوں سے لمبے ہوئے دن
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہ رہا ہے
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہ رہا ہے
پھر شام تنہائی جاگی
پھر یاد تم آرہے ہو
پھر جاں نکلنے لگی ہے
پھر مجھ کو تڑپا رہے ہو
پھر مجھ کو تڑپا رہے ہو
اس دل میں یادوں کے میلے ہیں
تم بہت ہم اکیلے ہیں
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہ رہا ہے
کیا کیا نہ سوچا تھا میں نے 
کیا کیا نہ سپنے سجائے
کیا کیا نہ چاہا تھا دل نے 
کیا کیا نہ ارماں جگائے
کیا کیا نہ ارماں جگائے
اس دل سے طوفاں گزرتے ہیں
تم بن تو جیتے نہ مرتے ہیں
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہ رہا ہے
تم بن جیا جائے کیسے
کیسے جیا جائے تم بن
صدیوں سی لمبی ہیں راتیں
صدیوں سے لمبے ہوئے دن
آجاؤ لوٹ کر تم
یہ دل کہ رہا ہے
آجاؤ لوٹ کر تم

No comments:

Post a Comment