Saturday, September 16, 2017

وہ نمازوں میں دعاوں کے وظیفوں جیسا

وہ نمازوں میں دعاوں کے وظیفوں جیسا
میں رعایا کی طرح ہوں وہ خلیفوں جیسا
اس کا ہر نقش ہے ازبر مجھے آیت کی طرح
اس کا ہر لمس میسر ہے صحیفوں جیسا
اب کے یہ دشت مرے پاوں پڑا ہے ورنہ
اس کا میرا تو تعلق تھا حریفوں جیسا
یہ تعلق بھی توانائی گنوا بیٹھا ہے
بوڑھے احساس کی مانند، ضعیفوں جیسا
زندگی پاوں کی ٹھوکر پہ ہمیں رکھتی ہے....
اس کا انداز نہیں یار!  شریفوں جیسا
نبض تھم جائے اگر یاد کا موسم اترے
عشق میں حال ہوا دیکھ نحیفوں جیسا
دونوں مل جل کے کریں جیت کو کومل تقسیم
کیوں نہ اس بار جمے کھیل حلیفوں جیسا....!!

No comments:

Post a Comment