سنو محبت کے صاف منکر
بجا کہا کہ۔۔۔کہیں نہیں ہوں !!!
تمہارے دل کے کسی بھی گوشے میں یاد بن کر
نہیں ہوں اب میں۔۔۔
غبار ہ ہجراں کے سلسلوں نے
وصال رت کی تمام یادیں
تمہارے دل سے دھکیل دی ہیں
مگر مری جاں
سمے ملے تو یہ غور کرنا
تمہاری آنکھوں کی سرحدوں پر
ابھرنے والی ہر ایک نس میں
یہ سرخ ڈورے جو بن رہا ہے
لہو نہیں ہے
میں ہوں جاناں !!!
کہ جس لہو کو طواف کر کے
تمہارے دل میں ہی لوٹنا ہے۔۔۔
No comments:
Post a Comment