Friday, October 20, 2017

ازل سے ہے محبت !

ازل سے ہے محبت !
ماورا لفظوں کی مالا سے
مگر یہ بھی حقیقت ہے !
محبت سوچ کے آکاش پر ،،،
بادلوں کی صورت میں
صدا پرواز کرتی ہے ۔۔۔
کبھی بارشوں کی بوندوں میں
سِمٹ کر دل کی دھرتی پر
اُترتی ہے بکھرتی ہے ۔۔۔
ادا لے کر صبا سے یہ
گلابوں سے مہک لے کر
دھنک سے رنگ لے کر
اور ستاروں سے چمک لے کر
حَسیں آنچل بناتی ہے ۔۔۔
اِسی آنچل سےپھر خوابوں کے
کچے گھر سجاتی ہے ۔۔۔
محبت آزماتی ہے ۔۔۔
کبھی یہ شعر بن کر
لفظ کی حرمت بڑھاتی ہے ۔
کبھی یہ ساز بن کر
دھیرے دھیرے گنگناتی ہے ۔
سراپا آنکھ بن جاتی ہے ۔۔۔
یہ محبوب کو پا کر
انوکھا لمس بن جاتی ہے ۔
کُوۓ یار میں جا کر
نہ جانے کونسا منتر !
یہ پڑھ کر ہولے ہولے سے
کسی کی بند آنکھوں میں
بِنا دستک دیئے یکدم !
اُتر کے گھر بناتی ہے
محبت مسکراتی ہے !!!
یہ خوشبو ہے !!
ہمیشہ پھول کی سانسوں میں ہوتی ہے
بنا دے چاند جو تیرہ شبوں کو !
ایسی جَوتی ہے !!
کسک ہے دائمی اِس میں !
بہت بے نام لذت ہے
محبت کی یہی تعریف ہے !
کہ یہ محبت ہے !!

No comments:

Post a Comment