محبت روگ ہے جاناں
کہ جب بھی پیار ہوتا ہے
ذرا اعتبار ہوتا ہے
سوچو تو ہر چوکھٹ
دیار یار ہوتا ہے
کہ جب بھی تم سے ملنا ہو
تو بس انکار ہوتاہے
اسی تڑپ کا ہی نام
کیا اکثر پیار ہوتا ہے
مگر جو تم نے سمجھا ہے
ہم پھیلا نہیں کرتے،
جسے شفاف رکھنا ہو
اسے میلا نہیں کرتے
محبت روگ ہے جاناں
لویہ بھی مان لیا ہم نے
تم میرے ہو نہیں سکتے
یہ بھی جان لیا ہم نے
تم اس قدر چپ چاپ
افسردہ سی رہتی ہو،
ہے جو بھی درد ترے دل میں
اسے تنہا ہی سہتی ہو
کیا میں ہمسفر تیرا
کبھی بھی بن نہیں سکتا
کہ تیرے درد سے جدا
میں تمہیں کر نہیں
محبت روگ ہے جاناں
مگر یہ پریت ہوتی ہے
کہ ہر ڈر کے آگے
اکثر جیت ہوتی ہے.
No comments:
Post a Comment