Saturday, May 14, 2016

تیری سوچ کس قدر

تیری سوچ کس قدر
حسین ٹھہری
کہ تجھے جب بھی
سوچوں تو
تیرے خیال کی رعنائی
میری ذات کے سبھی
گوشوں میں
چھینکتے رنگوں کی
مانند پھیلتی چلی جاتی ہے
اور اک مدھر سا
احساس جگاتی ہے
اور احساس بھی وہ
کہ جس کو لکھ دوں تو
میرے لفظ بھی
مہک اٹھیں
میرے ورق جگمگا جائیں
اور یہ حرف و لفظ مل کے
اک عجیب کیفیت میں
رقصاں ہوں
اور ان لفظوں کی
جگمگاتی روشنی میں
صرف تیرا ہی چہرا
نظر آتا ہے

No comments:

Post a Comment