Tuesday, May 3, 2016

پیار کے طلبگارو

پیار کے طلبگارو
مفلسی کی دنیا  میں
مہنگے خواب مت  دیکھو
،سب کچھ ہار جاؤ گے 
منافقوں کی دنیا میں
ہنس کے جینا پڑتا  ھے
روح کے زخموں کو
کس طرح چھپاؤ   گے
ہاتھ کی لکیروں میں
بے  پناہ خسارے ہیں
جنکے ساتھ جینا تھا
انہی کو بھول  جاؤ گے
زندگی کے کاسے میں
   کرب اسقدر   ھے کہ
آنکھیں خون روتی ہیں
اب کیسے مسکراؤ گے
ہم غریب لوگوں کو
پیار کچھ نہیں دیتا
خواب کچھ بچانے  میں
آنکھیں بیچ آو گے
مجھکو اپنے مرنے کا
کوئی غم نہیں لیکن
تنہائ  اذیت ھے
تم بھی جی نہ پاؤ گے

No comments:

Post a Comment