Sunday, March 26, 2017

کیا شے

وہ کیا شے ہے؟
ذرا سی دیر میں
کرنوں کی صورت
ذہن کے تاریک گوشوں میں اجالا کرنے لگتی ہے
کبھی پھولوں کے عارض پرچمکتے اوس دانوں
سبز پتوں میں گندھی روئیدگی سے جھانکتی ہے
روح کو سرشار کرتی ہے
طلسمی دائرے بنتی،ہوا کے نرم رو جھونکوں میں
جھولا جھولتی
آنکھوں میں میٹھی نیند بھرتی
ان گنت خوابوں کےتانے بننے لگتی ہے
وہ کیا شے ہے؟
جسے محسوس کرتے ہیں
مگر چھونے کی چاہت میں
یہ عمریں بیت جاتی ہیں
تحیر سے تیقن کی حسیں وادی میں کوئی
زندگی بھر رقص کرتا ہے
مگر یہ رقص بھی ان دائیروں کو مس نہیں کرتا
جہاں وہ سرخ پھولوں سے مزین سیج پر
ہر دم بدلتے موسموں میں
ذائقے تقسیم کرتی ہے
وہ کیا شے ہے؟

یوسف خالد

No comments:

Post a Comment