Friday, January 13, 2017

محبت بھیک ہوتی تو

محبت بھیک ہوتی تو
تمھارے در پہ جھک جاتے
خدا کا واسطہ دے کر
یہ تم سے مانگ لیتے ہم
صدا دیتے
خدا کے واسطے یہ ڈال دو جھولی ہماری میں
مگر یہ بھیک تھوڑی ہے
جو جھک کے مانگ لی جائے
فقط احساس ہے جاناں
محبت آس ہے جاناں
بہت حساس ہے جاناں
کبھی احساس کو بازار میں بِکتے ہوئے دیکھا؟
کسی بھی آس کو کشکول میں ڈالا نہیں جاتا
محبت ایک جذبہ ہے
جو مانگے سے نہیں ملتا
اگر یہ بھیک ہوتی تو
بھکاری بن گئے ہوتے
مگر یہ بھیک تھوڑی ہے
سہولت سے جو مل جائے
سہولت سے نہیں ملتی
بڑی مشکل سے ملتی ہے
یہ دل کو دل سے ملتی ہے
تمہیں احساس ہی کب ہے۔۔؟
ہماری آس ہی کب ہے۔۔؟
تمہیں احساس ہوتا تو
ہمارے ہو گئے ہوتے۔۔۔
فقط یہ سوچ کے تم سے جدائی کا ارادہ ہے
محبت بھیک تھوڑی ہے
جو تم سے مانگتے پھرتے
مگر یہ ذہن میں رکھنا
زمانہ بیت جائے تو
ہماری یاد آئے تو
ہمیں آواز دے لینا
ہمیشہ پاس پاؤ گے
ہمارے دل میں چاہت کا
سدا احساس پاؤ گے__________!!!

No comments:

Post a Comment