کبھی ایسا بھی ہوتا ہے__!
کہ جس کو ہمسفر جانیں،
جسے پانے کی خواہش میں،
ہزاروں درد انجانے،
یونہی ہم گود لیتے ہیں۔۔
دنیا کے گلے شکوے،
کبھی اغیار کی باتیں،
کئی جاگی ہوئی راتیں،
ہمیں تحفے میں ملتی ہیں۔۔
تمنّا جس کو پانے کی،
زباں پر وِرد کی صورت،
ہمیشہ جاری رہتی ہے۔۔
وہ جس کا نام سن کردل دھڑکنا بھول جاتا ہے
۔ہم اُس خوش بخت کی خاطر،
جاں پر کھیل جاتے ہیں۔۔
سبھی دکھ جھیل جاتے ہیں
مگر۔۔ایسا بھی ہوتا ہے۔۔!
کہ جس کو ہمسفر جانیں
ہمارے دل کی باتوں سے
وہی لاعلم رہتا ہے....!!
No comments:
Post a Comment