Friday, January 13, 2017

محبت یوں بھی ہوتی ہے

محبت یوں بھی ہوتی ہے

ہمیشہ چپ رہا جائے.
کبھی کچھ نہ کہا جائے
حفاظت ایسے کی جائے

کہ جیسے راز ہو کوئی
کسی پرسوز سینے میں
کی جیسے ساز ہو کوئی
چھپایا یوں اسے جائے

جو دل میں سیپ کے موتی
کسی کی بیوفائی جو
دلوں میں خار ہے بوتی
کوئی کہہ دے اسے جا کر

یہ بھی اندازِ الفت ہے
طریقِ مہر چاہت ہے
یہ بھی رمزِ محبت ہے
کوئی کہدے اسے جا کر

محبت یوں بھی ہوتی ہے

No comments:

Post a Comment