تم ناآشنا ہو
اپنے جمال سے
تم سوچتی ہو
تمہارے نقوش بے کشش ہیں
اگر تم سیر کر سکتی
غروب آفتاب کے وقت
یا پورے چاند کی رات
گلابی لباس پہنے ہوئے
اپنے آپ میں مگن
میرے اداس دل جیسی
خاموش جھیل کے کنارے
تم جان پاتی
کہ تم کتنی حسین ہو
مگر تمہاری بوسیدہ گلی
غروب آفتاب سے
یا پورے چاند سے
نا واقف ہے
اور ڈونگے میں پڑا پانی
کوئی عکس نہیں لوٹاتا
No comments:
Post a Comment