محبت سیکھ کر کرنا
کہ بن سیکھے محبت کا سفر دشوار ہوتا ہیے
گریباں تار ہوتا ہیے
کبھی انکار ہوتا ہیے
کبھی اقرار ہوتا ہیے
محبت سیکھ کر کرنا
کہ بن سیکھے محبت تو سرابوں کی کہانی ہیے
دکھوں کی راج دھانی ہیے
کہ کل بن جائے گا بادل
یہ دریاں کا وہ پانی ہیے
محبت سیکھ کر کرنا
کہ بن سیکھے تو محبت عذاب زندگی ٹھہری
سراب زندگی ٹھہری
نا ہو تکمیل جس کی وہ کتاب زندگی ٹھہری
محبت سیکھ کر کرنا ............
No comments:
Post a Comment