Tuesday, June 9, 2015

وہ اب شہر دل میں ٹهہرتا نہیں ہے

ہوا اس سے کہنا
کہ اب شہر دل میں کوئی سا ہو موسم ٹهہرتا نہیں ہے
محبت کا یا بے قراری کا موسم
بهروسے یا بے اعتباری کا موسم
ہو بے چین رہنے یا کرنے کا موسم
یونہی بے سبب جینے مرنے کا موسم 
یا ہو ہجر میں آہیں بهرنے کا موسم
جدائی کے خدشوں سے ڈرنے کا موسم
وفاوں کا یا بے وفائی کا موسم
مروت کا یا کج ادائی کا موسم
یا پهر دلنشیں شعر کہنے کا موسم
شناسائی کے درد سہنے کا موسم
یا آیا ہو اشکوں کے بہنے کا موسم
یا تیرے خیالوں میں رہنے کا موسم
ہوا اس سے کہنا..
کوئی سا ہو موسم
وہ اب شہر دل میں ٹهہرتا نہیں ہے...!!
عــاطـف سـعـید

No comments:

Post a Comment