ہوا اس سے کہنا
کہ اب شہر دل میں کوئی سا ہو موسم ٹهہرتا نہیں ہے
محبت کا یا بے قراری کا موسم
بهروسے یا بے اعتباری کا موسم
ہو بے چین رہنے یا کرنے کا موسم
یونہی بے سبب جینے مرنے کا موسم
یا ہو ہجر میں آہیں بهرنے کا موسم
جدائی کے خدشوں سے ڈرنے کا موسم
وفاوں کا یا بے وفائی کا موسم
مروت کا یا کج ادائی کا موسم
یا پهر دلنشیں شعر کہنے کا موسم
شناسائی کے درد سہنے کا موسم
یا آیا ہو اشکوں کے بہنے کا موسم
یا تیرے خیالوں میں رہنے کا موسم
ہوا اس سے کہنا..
کوئی سا ہو موسم
وہ اب شہر دل میں ٹهہرتا نہیں ہے...!!
عــاطـف سـعـید
No comments:
Post a Comment