Thursday, June 25, 2015

کیامیری ... یاد آتی ہے

مجھے اتنا بتا جاؤ..
کبھی جب رات گہری ہو..
خموشی ہر سو ٹھہری ہو..
ہو اتنا گہرا سناٹا..
کہ اپنی دھڑکنیں سن لو..
ہو بس ننھی سی کچھ جھلمل..
ستارے ٹمٹاتے ہوں..
یا کوئی نرم سا جھونکا..
کہ پتے سرسراتے ہوں..
تمہارا ذہن خالی ہو..
غم دوراں, غم جاناں,
نہ اس میں کوئی الجھن ہو..
بہت پر کیف سا عالم..
جو توڑے ضبط کا موسم ..
اسی انجان سے پل میں..
کسی کمزور لمحے میں..
بس اک پل کو,
گھڑی بھر کو..
شعوری , لاشعوری سی..
پلک جھپکے تمہاری جب..
کیامیری ... یاد آتی ہے

No comments:

Post a Comment