کسی کے دور جانے سے
تعلق ٹوٹ جانے سے
کسی کے مان جانے سے
کسی کے روٹھ جانے سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
کسی کو آزمانے سے
کسی کو چھوڑ دینے سے
کسی کے چھوڑ جانے سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
نہ شمع کو جلانے سے
نہ شمع کو بجھانے سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
اکیلے مسکرانے سے
کبھی آنسو بہانے سے
نہ اس سارے زمانے سے
حقیقت سے فسانے سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
کسی کی نارسائی سے
کسی کی پارسائی سے
کسی کی بے وفائی سے
کسی دکھ انتہائی سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
نہ تو اس پار رہنے سے
نہ اس پار رہنے سے
نہ اپنی زندگانی سے
نہ اک دن موت آنے سے
مجھے اب ڈر نہی لگتا
مجھے اب ڈر نہی لگتا
No comments:
Post a Comment