سنو جانان
تم میری تحقیر کردینا
میری تذلیل کر دینا
اور
مگر چھوڑو بھی جانے دو
میری اجڑی ہوئی قسمت میں چاہت ہی نہیں شاید
فقط اتنا بتادو کہ
محبت ہم نے کی تھی ناں
تو جھیلی کیوں فقط میں نے
ہجر کاٹا فقط میں نے
دعائیں کیں فقط میں نے
وفائیں کیں فقط میں نے
صدائیں دیں فقط میں نے
تو اب اپنی ہی جانب سے
اسی یکطرفہ رشتے کو
میں کہہ دوں الوداع تو کیا
تمہاری دسترس میں ہے
میری اس آخری آواز کا کچھ مان رکھ لینا
یا تم
حسبِ روایت پھر میری تحقیر کر دینا
No comments:
Post a Comment