Sunday, May 3, 2015

سنو جانان

سنو جانان
تم میری تحقیر کردینا
میری تذلیل کر دینا
اور
مگر چھوڑو بھی جانے دو
میری اجڑی ہوئی قسمت میں چاہت ہی نہیں شاید
فقط اتنا بتادو کہ
محبت ہم نے کی تھی ناں
تو جھیلی کیوں فقط میں نے
ہجر کاٹا فقط میں نے
دعائیں کیں فقط میں نے
وفائیں کیں فقط میں نے
صدائیں دیں فقط میں نے
تو اب اپنی ہی جانب سے
اسی یکطرفہ رشتے کو
میں کہہ دوں الوداع تو کیا
تمہاری دسترس میں ہے
میری اس آخری آواز کا کچھ مان رکھ لینا
یا تم
حسبِ روایت پھر میری تحقیر کر دینا

No comments:

Post a Comment