Tuesday, March 8, 2016

گیلی تختی

گیلی تختی

بچپن کی وہ پیاری یادیں
آج بھی دل پر نقش ہیں
جاناں
شاید تم تو بھول چکے ہو
ہوسکتا ہے یاد ہہو تم کو

جب ہم دونوں اپنی اپنی
گیلی تختی ہاتھ میں تھامے
اک دوجے کی تختی کے
سنگ
یوں رکھتے تھے

تیری تختی کی قربت میں
میری تختی سوکھتی رہتی
پھر وہ اک دن ایسا آیا..
جس نے میرے سینے پر..
یادوں کی اک بیل..
چڑھا دی..

تم نے اپنی پیاری تختی
میری اُس بیچاری تختی
کے پہلو سے دور ہٹا لی
آج بھی میرے کمرے میں
محفوظ پڑی ہے
گیلی تختی

No comments:

Post a Comment