Wednesday, March 16, 2016

ہمارے دکھوں کا علاج


اگر ہمارے دکھوں کا علاج
نیند ہے
تو کوئی ہم سے زیادہ گہری نیند نہیں سو سکتا
اور نہ ہی اتنی آسانی اور خوبصورتی سے
کوئی نیند میں چل سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج
جاگنا ہے
تو ہم اس قدر جاگ سکتے ہیں
کہ ہر رات ہماری آنکھوں میں آرام کر سکتی ہے
اور ہر دروازہ
ہمارے دلوں میں کھل سکتا ہے
اگر ہمارےدکھوں کا علاج
ہنسنا ہے
تو ہم اتنا ہنس سکتے ہیں
کہ پرندے درختوں سے اڑ جائیں
اور پہاڑ ہماری گونج سے بھر جائیں
ہم اتنا ہنس سکتے ہیں
کہ کوئی مسخرہ یا پاگل
اس کا تصور تک نہیں کر سکتا
اگر ہمارے دکھوں کا علاج رونا ہے
تو ہمارے پا ساتنے آنسو ہیں
کہ ان میں ساری دنیا کو ڈبویا جاسکتا ہے
جہنم بجھائے جا سکتے ہیں
اگر ہمارے دکھوں کا علاج
جینا ہے
تو ہم سے زیادہ بامعنی زندگی
کون گزار سکتا ہے
اور کون ایسے سلیقے اور اذیت سے
دنیا کو دیکھ سکتا ہے
اگر ہمارے دکھوں کا علاج
بولنا ہے
تو ہم ہوا کی طرح گفتگو کر سکتے ہیں
اور اپنے لفظوں کی خوشبو سے
پھول کھلا سکتے ہیں
اور اگر  تم کہتے ہو:
ہمارے دکھوں کا علاج
کہیں نہیں ہے
تو ہم چپ رہ سکتے ہیں
قبروں سے بھی زیادہ

No comments:

Post a Comment