Friday, March 18, 2016

کوئی تو ہو جو

کوئی تو ہو جو
فلک کے تاروں کے دکھ بھی سمجھے
تمام شب کیوں یہ جاگتے ہیں
یہ راستہ کس کا تاکتے ہیں
انہیں تمنا ہے کس سجن کی
یا ان کو ہے آس اک دلہن کی
یہ میری قسمت کے کچھ ستارے
ابھی یہیں تھے, ابھی نہیں ہیں
کبھی کہیں تو, کبھی کہیں ہیں
اور ان کا ایسے ہی آنا جانا
میرے بےربط روز و شب میں
نشیب لاۓ, فراز لاۓ
نئی رتوں کا جواز لاۓ
مگر میں اکثر ہی سوچتی ہوں
جو میری قسمت کے کچھ ستارے ہیں
ان ستاروں کی
قسمتوں کے بھی
کیا کہیں کچھ ستارے ہوں گے???

No comments:

Post a Comment