Wednesday, March 16, 2016

محبت کے سفر میں

محبت کے سفر میں کوئی بھی  رستہ نہیں دیتا
زمین واقف نہیں بنتی، فلک سایہ نہیں دیتا

خوشی اور دکھ کے موسم سب کے اپنے اپنے ہوتے ہیں
کسی کو اپنے حصے کا کوئی لمحہ نہیں دیتا

اداسی جس کے دل میں ہو اسی کی نیند اڑتی ہے
کسی کو اپنی آنکھوں سے کوئی سپنا نہیں دیتا

اٹھانا خود ہی پڑتا ہے، تھکا ٹوٹا بدن اپنا
کے جب تک سانس چلتی ہے کوئی کاندھا نہیں دیتا

No comments:

Post a Comment