Tuesday, March 8, 2016

محبت

محبت جب بھی ہوتی ہے
ستارہ وار ہوتی ہے
بساط وقت سے باہر
ابد کے پار ہوتی ہے
محبت جب بھی ہنستی ہے
کہیں بجلی چمکتی ہے
کہیں بادل برستے ہیں
ہوا نظمیں سناتی ہے
زمیں پر پھول کھلتے ہیں
پرندے لوٹ آتے ہیں

محبت جب بھی روتی ہے
سمندر پھیل جاتے ہیں
کنارے ڈوب جاتے ہیں
محبت جب بھی سوتی ہے
کسی عورت کے بستر میں
بڑی گہری گھنی نیندیں
بدن پر اوڑھ لیتی ہے

محبت جب بھی مرتی ہے
ابد کی موت مرتی ہے

No comments:

Post a Comment