Wednesday, March 9, 2016

میرے درد کی جو دعا کرے

میرے درد کی جو دعا کرے
ایسا شخص ھوا کرے
وہ جو بے پناہ اُداس ھو
مگرھجر کانہ گلہ  کرے.

میری چاھتیں مری قربتیں
جسے یاد آئیں قدم قدم
تو وہ سب سے چھپ کے
لباس شب میں آہ و بکاہ کرئے

بڑھے اس کا غم تو قرار کھو دے
وہ میرے غم کے خیال سے
اٹھیں ھاتھ اپنے لئے توپھر بھی
میرے لئے ھی دعا کرے

یہ قصص عجیب و غریب ھیں
یہ محبتوں کے نصیب ھیں
مجھے کیسے خود سے جدا کرے
اُسے کچھ بتاو کہ کیا کرے

کبھی طے کرے یونہی
سوچ سوچ میں فراق کے فاصلے
مرے پیچھے آکے دبے دبے
میری آنکھیں موند ھنسا کرے

بڑا شور ھے شہر میں کسی
اجنبی کے نزول کا
وہ مری ھی جاں نہ ھوں کہیں
کچھ تو جا کے پتہ کرے

یہ تو میرےدل ھی کا عکس ھے
میں نہیں ھوں پر مری آرزو
کو جنون ھے مجھے یہ بنا دے
پھر جو چاھے قضا کرے

بھلا کیسے اپنے ھی عکس کو
میں رفیق جاں بنا سکوں
کوئی اور ھو تو بتا تو دے
، کوئی تو صدا کرے

اُسے ڈھونڈتی ھیں گلی گلی
مری خُلوتوں کی اُداسیاں
وہ ملے تو بس یہ کہوں کہ آ
مرا مولا تیرا بھلا کرے.

No comments:

Post a Comment