بڑے انجان موسم میں
بہت بے رنگ لمحوں میں
بنا آہٹ بنا دستک
بہت معصوم سا سپنا
اُتَر آیا ھے آنکھوں میں
بنا سوچے بنا سمجھے
کہا ہے دل نے چپکے سے
ہاں اس معصوم سپنے کو
آنکھوں میں جگہ دے دو !
بنا روکے بنا بولے
جھکا دیا ھے سر ہم نے !
مگر تعبیر کیا ہوگی
یہ ہم جانے نا دل جانے
بس معلوم ھے اتنا
کہ دل کے فیصلے اکثر
ہمیں کم راس آئے ہیں
No comments:
Post a Comment