Wednesday, March 2, 2016

روحوں کے چھید

روحوں کے چھید
لمحہ بہ لمحہ بڑھتے رہتے ہیں
اور زندگی دن اور رات کے درمیان
رینگتے، لہراتے سایوں کی طرح
ایک جانب سے دوسری جانب
دوسری سے تیسری ۔۔۔۔۔۔۔ تیسری سے چوتھی
چوتھی سے پانچویں اور پھر ۔۔۔۔۔۔ شش جہت
اور اسی طرح لامتناہی ابعاد میں
خاموشی سے گھٹنوں کے بَل چلتی رہتی ہے
ایک بِل سے دوسرے بِل میں
کائنات کے ایک کونے سے دوسرے کونے کی طرف
یہاں تک کہ روحیں بلبلا اٹھتی ہیں

No comments:

Post a Comment