روحوں کے چھید
لمحہ بہ لمحہ بڑھتے رہتے ہیں
اور زندگی دن اور رات کے درمیان
رینگتے، لہراتے سایوں کی طرح
ایک جانب سے دوسری جانب
دوسری سے تیسری ۔۔۔۔۔۔۔ تیسری سے چوتھی
چوتھی سے پانچویں اور پھر ۔۔۔۔۔۔ شش جہت
اور اسی طرح لامتناہی ابعاد میں
خاموشی سے گھٹنوں کے بَل چلتی رہتی ہے
ایک بِل سے دوسرے بِل میں
کائنات کے ایک کونے سے دوسرے کونے کی طرف
یہاں تک کہ روحیں بلبلا اٹھتی ہیں
No comments:
Post a Comment