مرے دل کے کناروں سے
تمہاری روح کی اونچی منڈیروں تک
کئی دنیائیں آتی ہیں
منڈیریں جن پہ خوابوں کے
حسیں پنچھی اترتے ہیں
خدائی گیت گاتے ہیں
سنہری رنگ سے
ارض وسما کی سب حدوں سے دور
چمکیلی نئی دنیا بساتے ہیں !
تمہاری آنکھ کی کرنیں
مکاں و لا مکاں کے درمیاں
ٹھہری ہوئی ساعت کے پہلو جگمگاتی ہیں
وہ ساعت جو معلق ہے
ہمارے درمیاں
جس کی روپہلی روشنی سے
دیدہ و دل نور ہوتے ہیں!
یہ دنیائیں ہمارے درمیاں ٹھہری ہوئی ہیں
یوں گزر جائیں
کہ ہم دامن پہ ان کی گرد بھی پڑنے نہ دیں'
آگے نکل جائیں !!!
ــــــــــــــــــــــــــــــــ
شہزاد نیر
No comments:
Post a Comment