Monday, November 28, 2016

قرض

کچھ خواب ہیں
جن کو لکھنا ہے
تعبیر کی صورت دینی ہے
کچھ لوگ ہیں
اجڑے دل والے
جنھیں اپنی محبت دینی ہے
کچھ پھول ہیں
جن کو چننا ہے
اور ہار کی صورت دینی ہے
کچھ اپنی نیندیں باقی ہیں
جنھیں بانٹنا ہے کچھ لوگوں میں
ان کو بھی تو راحت دینی ہے
اے عمر رواں!
آہستہ چل
ابھی خاصا قرض چکانا ہے!

اعتبار ساجد

No comments:

Post a Comment