Tuesday, November 22, 2016

تم کسی اور طرح سوچتے ہو

تم کسی اور طرح سوچتے ہو
میں کسی اور طرح سوچتا ہوں
کیا یہ ممکن ہے
کہ بن سوچے
کسی طور ملاقات کریں
سوچ دیوار ہے
دیوار گرانا ہو گی
دل کی بستی میں تو دیواریں نہیں ہوتی ہیں
آؤ اس بستی میں رہنے کا قرینہ سیکھیں
اور بن سوچے
کسی طور یہاں مل بیٹھیں
یہ وہ بستی ہے
کہ اس بستی کے اجلے موسم
خاک زادوں کو محبت کی دعا دیتے ہیں
اور تا حدِ نظر پھول کھلا دیتے ہیں

یوسف خالد

No comments:

Post a Comment