Wednesday, November 23, 2016

مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

میں سچ کہوں تو یقیں کرو گی
تمہارے لب کی ہر ایک جنبش
تمہاری آنکھوں کی جھلملاہٹ
تمہارے لہجے کی بے قراری
وہ غم میں لپٹیں، وہ دُکھ میں ڈوبیں
بچھڑتے لمحوں کی ساری باتیں
مرے خیالوں میں بولتی ہیں
مگر میں سب کچھ بھلا چکا ہوں
بچھڑتے لمحوں کی ہر نشانی کا عکس دل سے مٹا چکا ہوں
مگر میں اب جو دعا کی خاطر
یہ ہاتھ اپنے اٹھا رہا ہوں
ہیں لب تمہارے ہتھیلیوں میں
وہ لب کے جن کی ہر ایک جنبش
میں ذہن و دل سے مٹا چکا ہوں
وہ یاد اتنا دلا رہے ہیں
بچھڑتے لمحے کہا تھا تم نے
مجھے دعاؤں میں یاد رکھنا

No comments:

Post a Comment