کہا اس نے
ترے لفظوں میں جادو ہے، تو ساحر ہے
کہا میں نے
کہ یہ الفاظ پہناوا ہیں اس احساسِ قربت کا
جو تیرے ساتھ گزرے وقت کے لمحوں نے بخشا ہے
مرے الفاظ کی توقیر قائم ہے،
مرا احساس زندہ ہے،
میں اپنی ذات کے معبد میں مشغول عبادت ہوں
وہاں بھی لفط ہیں،احساس ہے،
اور روبرو اک ایسا پیکر ہے
کہ جس کے سامنے جادو گری بھی ہیچ لگتی ہے
سو تم نے کہہ دیا
میں مان لیتا ہوں، مرے لفظوں میں جادو ہے
مگر یہ مان لو تم بھی
کہ اس جادو گری میں تم بھی شامل ہو
تمہاری ذات
اپنے خال و خد
اپنے سراپے میں
مرے جادو کا حصہ ہے
کبھی خود کو جدا کر کے مرے لفظوں کو دیکھو تم
تو شاید جان جاؤ گی
کہ یہ الفاط بے معنی سے لگتے ہیں
اگر ان کا حوالہ ان سے چھن جائے
کسی دن سوچنا تم بھی
یہ ساحر کون ہے؟
یہ کیسا جادو ہے؟
تمہارے حسن کو تصویر کرنا
کیا کسی جادو سے کم تر ہے
کسی دن سوچنا تم بھی !
یوسف خالد
No comments:
Post a Comment