اجازت دے اگر جاناں.
مجھے اک عرض کرنی ہے
مجھے وہ بات کہنی ہے
جسے تجھ سے چھپایا تھا
بہت بے چین ہو کر بھی
جو تجھ سے کہہ نہ پایا تھا
بہت رنجور ہوں میں اب،
کہ غم سے چور ہوں میں
اب زباں کچھ کہہ نہیں پاتی،
بہت مجبور ہوں میں اب کے
حالِ دل بھی اپنا میں تو اب کچھ کہہ نہیں سکتا
سکونِ جاں کہیں کھویا،
قرارِ جاں نہیں ملتا
تری یادوں میں کٹتی ہیں مری صبحیں ،
مری شامیں گذرتی ہیں ترے خوابوں میں اب تو
میری سب راتیں
ذرا اک پل مجھے بھی دے ،
مری یہ بات تو سن لے نہیں کچھ مانگتا تجھ سے،
سوائے تیری الفت کے مجھے اظہار کرنا ہے ،
یہی اقرار کرنا ہے مجھے تجھ سے محبت ہے ،
مجھے تجھ سے محبت ہے
No comments:
Post a Comment