وہ سلجھی سی اک لڑکی
بڑی ترتیب سے رکھتی تھی
جو سب چیزوں کو
رشتوں کو
سب اپنی نسبتوں کو
کچھ اِدھر کا ، اُدھر نہیں
کُچھ اُدھر کا ، اِدھر نہیں
پر جانے کیوں اب
اسکے کمرے میں ویسے تو
سب ترتیب سے ھے لیکن
وہ خود بکھر گئ ھے
وہ ھی سلجھی سی اک لڑکی
No comments:
Post a Comment