میری زندگی میں بس اک کتاب ہے
اک چراغ ہے
اک خواب ہے اور تم ہو
یہ کتاب و خواب کے درمیان جو منزلیں ہیں
میں چاہتا تھا
تمہارے ساتھ بسر کروں
یہی کل اثاثہ زندگی ہے اِسی کو زاد سفر کروں
میرے دل جادہ خوش پہ بجز تمہارے
کبھی کسی کا گزر نہ ہو
مگر اس طرح کہ
تمہیں بھی اسکی خبر نہ ہو
No comments:
Post a Comment