Saturday, November 22, 2014

میری زندگی میں بس اک کتاب ہے

میری زندگی میں بس اک کتاب ہے
اک چراغ ہے
اک خواب ہے اور تم ہو
یہ کتاب و خواب کے درمیان جو منزلیں ہیں
میں چاہتا تھا
تمہارے ساتھ بسر کروں
یہی کل اثاثہ زندگی ہے اِسی کو زاد سفر کروں
میرے دل جادہ خوش پہ بجز تمہارے
کبھی کسی کا گزر نہ ہو
مگر اس طرح کہ
تمہیں بھی اسکی خبر نہ ہو

No comments:

Post a Comment