Friday, November 28, 2014

اب مجهے آزاد کر دو

اب مجهے آزاد کر دو
جو تیرے جی میں آئے
اب جو تیرا من کہے
چاہو تو مجھے
فنا کی آخری حد تک
برباد کر دو
ارمانوں کی دستاد
بهرے بازار
میرے سر سے اتار لو
اس شہر پارسا میں
دربدر کر دو
خوشی کا ہر کهلونا
میرے ہاتھ سے لے کر توڑ دو
واپسی کے ہر راستے میں
شام کر دو
لیکن میرا اک کام کر دو
اب مجھ سے اپنی محبت واپس لو
اپنی زندگی سے نکال دو
مجهے میری
تنہائیوں میں آباد کر دو
اے میرے ساحر
سنو
اب مجهے آزاد کر دو

No comments:

Post a Comment