اب مجهے آزاد کر دو
جو تیرے جی میں آئے
اب جو تیرا من کہے
چاہو تو مجھے
فنا کی آخری حد تک
برباد کر دو
ارمانوں کی دستاد
بهرے بازار
میرے سر سے اتار لو
اس شہر پارسا میں
دربدر کر دو
خوشی کا ہر کهلونا
میرے ہاتھ سے لے کر توڑ دو
واپسی کے ہر راستے میں
شام کر دو
لیکن میرا اک کام کر دو
اب مجھ سے اپنی محبت واپس لو
اپنی زندگی سے نکال دو
مجهے میری
تنہائیوں میں آباد کر دو
اے میرے ساحر
سنو
اب مجهے آزاد کر دو
No comments:
Post a Comment