Saturday, November 22, 2014

ہم نازک نازک دل والے

ہم نازک نازک دل والے
بس ایسے ہی تو ہوتے ہیں
کبھی ہنستے ہیں، 
کبھی روتے ہیں
کبھی دل میں خواب پروتے ہیں
کبھی محفل محفل پھرتے ہیں
کبھی ذات میں تنہا رہتے ہیں
کبھی چپ کی مہر سجاتے ہیں
کبھی گیت لبوں پر لاتے ہیں
کبھی سب کا دل بہلاتے ہیں
کبھی خود میں تنہا ہوتے ہیں
کبھی شب بھر جاگے رہتے ہیں
کبھی لمبی تان کے سوتے ہیں
ہم نازک نازک دل والے
بس۔۔۔۔ ایسے ہی تو ہوتے ہیں

No comments:

Post a Comment