Saturday, November 22, 2014

ہجر کے مہتاب سن

ہجر کے مہتاب سن
ہم بھی ہیں تیرے ہم سفر
ہم سے بھی کوئی بات کر
ہم تو تیرے رفیق ہیں
ہم سے نہ اجتناب کر
دشت فراق یار میں
ازلوں کے ہم رکاب سن
بخت میں جب نہ چین ہو
وقت سے کیا گلہ کریں
اس سے کہاں ملا کریں
راہ میں اس کو روک لیں
کیسے یہ حوصلہ کریں
تو تو ہمارے ساتھ چل
تو تو ہمارے خواب سن
ہجر کے مہتاب سن
کسی کی نگاہ کے سبب
اپنی ہی چاہ کے سبب
ہم نے جسے گنوا دیا
شدت راہ کے سبب 
اس کے غم فراق کا
ہم سے کبھی حساب سن
ہجر کے مہتاب سن 
ہجر کے مہتاب سن

No comments:

Post a Comment