Sunday, November 20, 2016

سردیوں کے موسم میں

سردیوں کے موسم میں
یاد کی زمینوں پراتنی دھول اڑتی ہے
آنکھ کے کناروں پرسارے خوشنما منظر
دھندلا سے جاتے ہیں
کچھ نظر نہیں آتا
آس کے دریچوں سے نامرادیوں کی بیل
اس طرح لپٹتی ہے
جیسے صبح کا بھولا رات ڈوبنے تک بھی
اپنے گھر نہیں آتا
سردیوں کے موسم میں
دور کی مسافت پر جانے والا کوئی بھی
لوٹ کر نہیں آتا
خوب گنگنا بھی لو
کھل کے مسکرا بھی لو
چین پھر نہیں آتا
سردیوں کے موسم میں
بے سبب ان آنکھوں میں
کچھ نمی سی رہتی ہے
زندگی مکمل ہو
پھر بھی ذات میں جیسے
کچھ کمی سی رہتی ہے
سردیوں کے موسم میں

2 comments:

  1. Ek poetre hai{tm jo iswaqt mere jism ki hidat mei guli jati ho]agr ap post kr dien to mehrbani hogi apkiy

    ReplyDelete