آج رویا بہت حسرتوں کو شمار کر کے
چین آیا ہے اب خواہشوں کو مسمار کرکے
اے مالک تیرے سب کھیل نرالے
دیکھ لیا بہت انتظار کر کے
کسی کو دی دنیا جہاں کی دولت
کسی کی زندگی گزر گئی فکر روزگار کر کے
کسی کو بن مانگے مل گئی فقیری
کسی کو کچھ نہ ملا سجدے ھزار کر کے
کہیں محبتوں کے روز پھول کھلتے ہیں
کسی کو محبوب چھوڑ گیا محبت کا کاروبار کر کے
تنھا تم تو گئے تھے خوشیوں کی تلاش میں
لیکن لوٹ آئے ہو دل کو بے قرار کر کے
No comments:
Post a Comment