Sunday, October 26, 2014

عشق والوں کو نصیحت نہیں کی جا سکتی

اب محبت کی وکالت نہیں کی جا سکتی
شہر بھر سے عداوت نہیں کی جا سکتی
میرا چہرہ میری آنکھیں ہیں سلامت اب بھی
کون کہتا ھے کہ وضاحت نہیں کی جا سکتی
بات یہ ھے کہ کوئ ٹوٹ کے چاھے تو سہی
ہر کسی سے محبت تو نہیں کی جا سکتی
آنکھ کہتی ھے کہیں اور چلیں جائیں ہم
دل یہ کہتا ھے کہ ہجرت نہیں کی جا سکتی
لوح دل پہ یہی تحریر لکھی ھے محسن
عشق والوں کو نصیحت نہیں کی جا سکتی

No comments:

Post a Comment