اسکی آنکھوں میں محبت کا ستارہ ہوگا
ایک دن آئے گا وہ شخص ہمارا ہوگا
زندگی اب کے میرا نام نہ شامل کرنا
گر یہ طے ہے کے یہی کھیل دوبارہ ہوگا
جس کے ہونے سے میری سانس چلا کرتی تھی
کس طرح اس کے بغیر اپنا گزارا ہوگا
یہ اچانک جو اجالا سا ہوا جاتا ہے
دل نے چپکے سے تیرا نام پکارا ہوگا
عشق کرنا ہے تو دن رات اسے سوچنا ہے
کچھ اور ذہن میں آیا تو خسارہ ہوگا
جو میری روح میں بادل سے گرجتے ہیں
اسنے سینے میں کوئی درد اتارا ہوگا
کام مشکل ہے مگر جیت ہی لوں گا اس کو
میرے مولا کا وصی جونہی اشارہ ہوگا
No comments:
Post a Comment