Friday, October 24, 2014

مجھے تم سے محبت ہے

میں جب اس سے کہتا ہوں
مجھے تم سے محبت ہے
نفی میں سر ہلاتی ہے
نگاہوں کو جھکاتی ہے
ہتھیلی سامنے رکھ کر
کسی کا نام لکھتی ہے
مٹھی بند کرتی ہے
آنکھوں سے لگاتی ہے
پھر اس کو چوم لیتی ہے
اچانک بول اٹھتی ہے
مجھے اس سے محبت ہے
یہی تو میرا سب کچھ ہے
یہ سب کچھ سامنے پا کر
میں بہت بیزار ہوتا ہوں
مجھے بیزار پاتی ہے
تو خود بھی رہ نہیں پاتی
مٹھی کھول دیتی ہے
جو مٹھی کھول دیتی ہے
میرا ہی نام ہوتا ہے
مجھے وہ یوں ستاتی ہے

No comments:

Post a Comment