Friday, October 24, 2014

میرےا لفاظ مرتے ہیں

سنا ہو گا بہت تم نے
کہیں آنکھوں کی رم جھم کا
کہیں پلکوں کی شبنم کا
پڑھا ہو گا بہت تم نے
کہیں لہجے کی بارش کا
کہیں ساگر کے آنسو کا
مگر تم نے کبھی ہمدم
کہیں دیکھے؟
کہیں پڑھے؟
کسی تحریر کے آنسو؟
.مجھے تیری جدائی نے
یہ معراج بخشی ہے
کہ میں جو لفظ لکھتا ہوں
وہ سارے لفظ روتے ہیں
.کہ میں جو حرف بنتا ہوں
وہ سارے باتیں کرتے ہیں
میرے سنگ اس جدائی میں
میرےا لفاظ مرتے ہیں

No comments:

Post a Comment