Friday, October 24, 2014

بس تم لوٹ کر آجانا

سنو تم جو اگر جاگتے جاگتے تھک جاؤ تو
تو ایسا کرنا آدھی راتیں مجھے دے دینا
تم کو پورے خواب ملیں گے
تم کیا جانو کہ درد حدوں کو چھو آۓ تو
آنسو آنکھ میں جم جاتے ھیں
تم چاھو تو ایسا کرنا درد کی شدت میں سہہ لو گا
درد کا حاصل تم رکھ لینا
تم کیا جانو ذات ادھوری رہ جاۓ تو
رشتہ آدھا رہ جاتا ھے
آدھا رشتہ مجھ کو دے کر پوری ھستی لے سکتی ہو
تم کیا جانو آدھا رستہ کھو جاۓ تو
تو منزل بھی کھو جاتی ہے
آدھا رستہ میں رکھ لوں گا
پوری منزل تم رکھ لینا
لیکن جب تم تھک جاؤ تو
لوٹ آنا میرے رستے میری منزل سب تمہارے نام ملیں گے
بس تم لوٹ کر آجانا

No comments:

Post a Comment