خالی جیبیں ٹٹولنے والے
ننگے پاؤں یہ دوڑنے والے
چھالےکانٹوں سے پھوڑنے والے
بُھوسی ٹکڑے اُبالنے والے
تن پہ پتوں کو ٹانکنے والے
کل کو کل پر ہی ٹالنے والے
جن کی بنتی ہے آگ پانی سے
جن کو مٹی سلام کرتی ہے
جن کی آنکھیں اُٹھیں تو بارش ہو
جن کی مُٹھی میں دُنیا آ جائے
جن کے ماتھے پہ آسماں ہو فِدا
دُنیا جِن کو غریب کہتی ہے
در حقیقت امیر ہوتے ہیں۔۔۔۔!!!
No comments:
Post a Comment