محبت کیا ہے ؟
چلو تم کو بتاتا ہوں
جہاں تک میں سمجھ پایا
وہاں تک ہی بتاتا ہوں
محبت آسمانوں سے اترتی ایک آیت ہے
میرے رب کی عنایت ہے
کہیں لے جائے موسیٰ کو
تجلی رب کی دکھلانے
کہیں محبوب کو عرشوں پہ اپنے رب سے ملوانے
کہیں سولی چڑھاتی ہے
کسی منصور سرکش کو
کہیں یہ بیٹھ کر روتی ہے پھر شبیر بے کس کو
لگا کر آگ پانی میں
ہوا میں زہر گھولے گی
کرے گی رقص شعلوں پر
مگر کب بھید کھولے گی
کہیں یہ ایڑیاں رگڑے .... تو زم زم پھوٹ پڑتے ہیں
نظر کر دے جو پتھر پر
تو پتھر ٹوٹ سکتے ہیں
کہیں یہ قیس ہوتی ہے
کہیں فرہاد ہوتی ہے
کہیں سر سبز رکھتی ہے
کہیں برباد ہوتی ہے
کہیں رانجھے کی قسمت میں لکھی اک ہیر ہوتی ہے
یہ بس تحریر ہوتی ہے
کہاں تقدیر ہوتی ہے ....؟
کہیں ایثار ہوتی ہے
کہیں سرشار ہوتی ہے
وہیں یہ جیت جاتی ہے
جہاں یہ ہار ہوتی ہے
محبت دل کی دیواروں سے لپٹی کائی جیسی ہے
محبت دل نشیں وادی میں اندھی کھائی جیسی ہے
سنو .....!!
تم بھی محبت کو کہیں ہلکا نہیں لینا
اگر اپنی پہ آ جائے
تمہیں صحرا نشیں کر دے
اٹھا کر آسمانوں سے تمہیں پل میں زمیں کر دے
کسی کو دان دیتی ہے
کسی کی جان لیتی ہے
اگر کندن میں ڈھالے تو
سمجھ لینا یہ خالص ہے
من و تو ناں بھلاے جو
تو پھر سمجھو کہ ناقص ہے
دل _ برباد یہ روشن تمہارا کرکے چھوڑے گی
لکھے گی درد ماتھے پر
ستارا کر کے چھوڑے گی....
Sunday, April 16, 2017
محبت کیا ہے ؟
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment