Saturday, November 22, 2014

تمہارا ہاتھ مل جاتا

مجھے محسوس ہوتا ہے
کہ میری ذات کے اندر
تیری چاہت بھرے موسم کی
بہت معصوم خواہش تھی
جسے بس یہ تمنا تھی
کہ تیرے نرم حرفوں کی ملاحت
تیرے لہجے کو بھی چھو لے
اسے بس یہ تمنا تھی
مجھے بس اتنی حسرت تھی
تمہارا ہاتھ میرے ہاتھوں میں
ہمیشہ نہ رہے ۔۔۔ زنجیر کی صورت
مگر اس وقت تو ہو
کہ جب میرا احساس تنہا ہو
اور میرا ہاتھ خالی ہو
مجھے محسوس ہوتا ہے کہ میری ذات کے اندر
تیری چاہت بھرے موسم کی بہت معصوم خواہش تھی
جسے بس اتنا سا دکھ ہے
تمہارا ہاتھ مل جاتا

3 comments: