وہ نفرتوں کے سوال کر کے محبتوں کا جواب مانگے کہ میری حصے میں کانٹے لکھ کر وہ مجھ سے تازہ گلاب مانگے یہ چاہتوں کی کڑی مسافت چلے ہیں تنہا شکست خوردا کوئی تو میرا بھی درد جانے کوئی تو اس سے حساب مانگے
No comments:
Post a Comment