چلو اک نظم لکھتے ہیں ،
کسی کے نام کرتے ہیں ،
مگر یہ سوچنا ہے اب ،
کہ اس میں ذکر کس کا ہو ،
کہ اس میں بات کس کی ہو ،
کہ اس میں ذات کس کی ہو ،
اور یہ بھی فرض کرتے ہیں
کہ جس پے نظم لکھتے ہیں
ہمیں اس سے " محبت " ہے
ہمارے سارے جزبوں کو
بس اس کی ضرورت ہے
کہ ہم جو نظم لکھتے ہیں ،
وہ رب کے نام کرتے ہیں ،
وہی عنواں ہو اس کا
اسی کا ذکر ہو اس میں
اسی کی ذات ہو اس میں
کہ
وہی خالق ،
وہی مالک ،
وہی رازق ،
وہی حاکم ،
وہی رحیم ،
وہی غفور ،
وہی حقدار ہے اس کا
کہ " اللہ " نام ہے جس کا
Wednesday, February 11, 2015
چلو اک نظم لکھتے ہیں
Subscribe to:
Post Comments (Atom)
No comments:
Post a Comment