Saturday, February 7, 2015

اگر محبت یہی ہے جاناں

لباس تن سے اتار دینا
کسی کو بانہوں کے ہار دینا
پھر اس کے جذبوں کو مار دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
گناہ کرنے کا سوچ لینا
حسین پریاں دبوچ لینا
پھر ان کی آنکھیں ہی نوچ لینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
کسی کو لفظوں کے جال دینا
کسی کو جذبوں کی ڈھال دینا
پھر اس کی عزت اچھال دینا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے
اندھیر نگری میں چلتے جانا
حسین کلیاں مسل دینا
اور اپنی فطرت پہ مسکرانا
اگر محبت یہی ہے جاناں
تو معاف کرنا
مجھے نہیں ہے

No comments:

Post a Comment